ہفتہ, مئی 02, 2020

روبیک مکعب


روبیک مکعب، (انگریزی:Rubik's Cube)، مکعب ٹکڑوں پر مشتمل ایک کھلونا پہیلی۔ جو پہلی بار 19 مئی 1974 کو ہنگری میں بنایا گیا یہ دنیا میں سب سے زیادہ بکنے والے کھلونوں میں سے ایک ہے، جو 2005 تک تین کروڑ کی تعداد میں بک چکا تھا اس کو ہنگری کے ایک ماہر تعمیرات، مجسمہ ساز، پروفیسر ارنو روبیک نے ایجاد کیا۔ ان ہی کے نام سے اس کو روبیک کے مکعب کہا جاتا ہے۔

روبیک مکعب، (انگریزی:Rubik's Cube)، مکعب ٹکڑوں پر مشتمل ایک کھلونا پہیلی۔ جو پہلی بار 19 مئی 1974 کو ہنگری میں بنایا گیا یہ دنیا میں سب سے زیادہ بکنے والے کھلونوں میں سے ایک ہے، جو 2005 تک تین کروڑ کی تعداد میں بک چکا تھا اس کو ہنگری کے ایک ماہر تعمیرات، مجسمہ ساز، پروفیسر ارنو روبیک نے ایجاد کیا۔ ان ہی کے نام سے اس کو روبیک کے مکعب کہا جاتا ہے۔
روبیک مکعب، (انگریزی:Rubik's Cube)، مکعب ٹکڑوں پر مشتمل ایک کھلونا پہیلی۔ جو پہلی بار 19 مئی 1974 کو ہنگری میں بنایا گیا یہ دنیا میں سب سے زیادہ بکنے والے کھلونوں میں سے ایک ہے، جو 2005 تک تین کروڑ کی تعداد میں بک چکا تھا اس کو ہنگری کے ایک ماہر تعمیرات، مجسمہ ساز، پروفیسر ارنو روبیک نے ایجاد کیا۔ ان ہی کے نام سے اس کو روبیک کے مکعب کہا جاتا ہے۔
روبیک مکعب، (انگریزی:Rubik's Cube)، مکعب ٹکڑوں پر مشتمل ایک کھلونا پہیلی۔ جو پہلی بار 19 مئی 1974 کو ہنگری میں بنایا گیا یہ دنیا میں سب سے زیادہ بکنے والے کھلونوں میں سے ایک ہے، جو 2005 تک تین کروڑ کی تعداد میں بک چکا تھا اس کو ہنگری کے ایک ماہر تعمیرات، مجسمہ ساز، پروفیسر ارنو روبیک نے ایجاد کیا۔ ان ہی کے نام سے اس کو روبیک کے مکعب کہا جاتا ہے۔
روبیک مکعب، (انگریزی:Rubik's Cube)، مکعب ٹکڑوں پر مشتمل ایک کھلونا پہیلی۔ جو پہلی بار 19 مئی 1974 کو ہنگری میں بنایا گیا یہ دنیا میں سب سے زیادہ بکنے والے کھلونوں میں سے ایک ہے، جو 2005 تک تین کروڑ کی تعداد میں بک چکا تھا اس کو ہنگری کے ایک ماہر تعمیرات، مجسمہ ساز، پروفیسر ارنو روبیک نے ایجاد کیا۔ ان ہی کے نام سے اس کو روبیک کے مکعب کہا جاتا ہے۔

روبیک مکعب، (انگریزی:Rubik's Cube)، مکعب ٹکڑوں پر مشتمل ایک کھلونا پہیلی۔ جو پہلی بار 19 مئی 1974 کو ہنگری میں بنایا گیا یہ دنیا میں سب سے زیادہ بکنے والے کھلونوں میں سے ایک ہے، جو 2005 تک تین کروڑ کی تعداد میں بک چکا تھا اس کو ہنگری کے ایک ماہر تعمیرات، مجسمہ ساز، پروفیسر ارنو روبیک نے ایجاد کیا۔ ان ہی کے نام سے اس کو روبیک کے مکعب کہا جاتا ہے۔

روبیک مکعب، (انگریزی:Rubik's Cube)، مکعب ٹکڑوں پر مشتمل ایک کھلونا پہیلی۔ جو پہلی بار 19 مئی 1974 کو ہنگری میں بنایا گیا یہ دنیا میں سب سے زیادہ بکنے والے کھلونوں میں سے ایک ہے، جو 2005 تک تین کروڑ کی تعداد میں بک چکا تھا اس کو ہنگری کے ایک ماہر تعمیرات، مجسمہ ساز، پروفیسر ارنو روبیک نے ایجاد کیا۔ ان ہی کے نام سے اس کو روبیک کے مکعب کہا جاتا ہے۔

روبیک مکعب، (انگریزی:Rubik's Cube)، مکعب ٹکڑوں پر مشتمل ایک کھلونا پہیلی۔ جو پہلی بار 19 مئی 1974 کو ہنگری میں بنایا گیا یہ دنیا میں سب سے زیادہ بکنے والے کھلونوں میں سے ایک ہے، جو 2005 تک تین کروڑ کی تعداد میں بک چکا تھا اس کو ہنگری کے ایک ماہر تعمیرات، مجسمہ ساز، پروفیسر ارنو روبیک نے ایجاد کیا۔ ان ہی کے نام سے اس کو روبیک کے مکعب کہا جاتا ہے۔

روبیک مکعب، (انگریزی:Rubik's Cube)، مکعب ٹکڑوں پر مشتمل ایک کھلونا پہیلی۔ جو پہلی بار 19 مئی 1974 کو ہنگری میں بنایا گیا یہ دنیا میں سب سے زیادہ بکنے والے کھلونوں میں سے ایک ہے، جو 2005 تک تین کروڑ کی تعداد میں بک چکا تھا اس کو ہنگری کے ایک ماہر تعمیرات، مجسمہ ساز، پروفیسر ارنو روبیک نے ایجاد کیا۔ ان ہی کے نام سے اس کو روبیک کے مکعب کہا جاتا ہے۔

روبیک مکعب، (انگریزی:Rubik's Cube)، مکعب ٹکڑوں پر مشتمل ایک کھلونا پہیلی۔ جو پہلی بار 19 مئی 1974 کو ہنگری میں بنایا گیا یہ دنیا میں سب سے زیادہ بکنے والے کھلونوں میں سے ایک ہے، جو 2005 تک تین کروڑ کی تعداد میں بک چکا تھا اس کو ہنگری کے ایک ماہر تعمیرات، مجسمہ ساز، پروفیسر ارنو روبیک نے ایجاد کیا۔ ان ہی کے نام سے اس کو روبیک کے مکعب کہا جاتا ہے۔

دوسروں سے بھی شیئیر کریں:

0 comments:

ایک تبصرہ شائع کریں